https://upstairswellnewest.com/g5fscdmivg?key=c1a0cbfed5930eb9108fbfe7952b2642

اس سے پہلے کہ بے وفا ہو جائیں

شاعراحمد فراز

اس سے پہلے کہ بے وفا ہو جائیں
کیوں نہ اے دوست ہم جدا ہو جائیں

تو بھی ہیرے سے بن گیا پتھر
ہم بھی کل جانے کیا سے کیا ہو جائیں

تو کہ یکتا تھا بے شمار ہوا
ہم بھی ٹوٹیں تو جا بجا ہو جائیں

ہم بھی مجبوریوں کا عذر کریں
پھر کہیں اور مبتلا ہو جائیں

ہم اگر منزلیں نہ بن پائے
منزلوں تک کا راستا ہو جائیں

دیر سے سوچ میں ہیں پروانے
راکھ ہو جائیں یا ہوا ہو جائیں

عشق بھی کھیل ہے نصیبوں کا
خاک ہو جائیں کیمیا ہو جائیں

اب کے گر تو ملے تو ہم تجھ سے
ایسے لپٹیں تری قبا ہو جائیں

بندگی ہم نے چھوڑ دی ہے فرازؔ
کیا کریں لوگ جب خدا ہو جائیں

Poet : Ahmed Faraz

Scroll to Top